28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کے لیے 7 ریاستوں کی 200 نئی منڈیوں کو ای- نیم پلیٹ فارم سے جوڑا گیا

Urdu News

نئی دہلی، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تو مر نے کہا ہے کہ مئی 2020 تک تقریباً ایک ہزار منڈیاں  زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کے لیے ای – نیم پلیٹ فارم سے جڑ جائیں گی۔  وہ آج کرشی بھون میں ایک تقریبا سے خطاب کر رہے تھے جہاں 200 مئی منڈیوں کو 7 ریاستوں سے ای – نیم پلیٹ فارم کو جوڑا گیا۔ وزیر موصوف نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کرنول اور ہگلی  کے درمیان  مونگ پھلی اور مکا کی تجارت کو دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے فائدے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے وزیر اعظم کے خاکے کو جلد ہی عملی شکل دی جائے گی۔

جن 200 منڈیوں کو آج ای – نیم پلیٹ فارم سے جوڑا گیا وہ اس طرح ہیں۔ آندھرا پردیش (11 منڈیاں)، گجرات (25 منڈیاں) ، اڈیشہ (16 منڈیاں)، راجستھان (94 منڈیاں) ، تمل ناڈو (27 منڈیاں) ، اتر پردیش (25 منڈیاں)  اور کرناٹک (2 منڈیاں)۔ اس سے ملک میں ٹوٹل ای – نیم منڈیوں کی تعداد 785 ہو جائیں گی۔ اس طرح پورے ملک میں 415 نئی مندیوں کو جوڑنے کی راہ میں یہ پہلا سنگ میل ہے۔  ایسا پہلی بار ہے کہ کرناٹک کو ای – نیم ریاستوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

سب سے زیادہ پسماندہ کسان تک پہنچنے اور ان کی زرعی پیداوار کو فروخت کرنے کے طریقے کو بدلنے کے مقصد سے ای – نیم نے  مزید کسانوں اور ان نئی منڈیوں کے تاجروں تک پہنچ کر آج مزید استحکام حاصل کر لیا۔  16 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 585 منڈیاں پہلے ہی جوڑی جا چکی ہیں اور ان میں کام کاج جاری ہے۔  ای- نیم  کو کرناٹک کی  راشٹریہ ای – مارکیٹ سروسز کے  یونیفائڈ مارکٹ پلیٹ فارم (یو ایم پی) سے جوڑ دیا گیا ہے جو  کرناٹک کے ریاستی زرعی مارکیٹنگ بورڈ کی طرف سے فروغ دیا گیا ایک ای – ٹریڈنگ پلیٹ فارم ہے۔ جس سے سنگل سائن آن فریم ورک کا استعمال کر کے دونوں پلیٹ فارموں میں بلا رکاوٹ تجارت کرنے میں آسانی ہو جائے گی۔

بھارت میں ایسا پہلی بار ہے کہ اس پیمانے کی زرعی اشیا کے لیے دو مختلف ای – ٹریڈنگ پلیٹ فارم آپس میں ملک کر کام کر سکیں گے۔ اس سے کرناٹک کے کسانوں کو بڑے پیمانے پر اُن تاجروں کو اپنی پیداوار فروخت کرنے میں مدد ملے گی جو ای – نیم میں رجسٹرڈ ہیں اور یہاں تک کہ اُن کسانوں کو بھی مدد ملے گی جو دیگر ریاستوں میں ای – نیم منڈیوں سے وابستہ ہیں اور وہ کرناٹک کے ان تاجروں کو اپنی پیداوار فروخت کرنا چاہتے ہیں جو کرناٹک کے آر ای ایم ایس پلیٹ فارم میں رجسٹرڈ ہیں۔اس سے بین ریاستی تجارت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔

Description: http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image002Y17M.jpg

ای – نیم کافی پیش رفت کر چکا ہے جس میں ایک اعشاریہ چھ چھ کروڑ کسان اور ایک اعشاریہ دو آٹھ لاکھ تاجر ای – نیم پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ ہیں۔  30 اپریل 2020 تک 3 اعشاریہ 4 ایک کروڑ ایم ٹی اور 37 لاکھ کی تعداد میں (بانس اور ناریل) کی تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے مالیت کی کل تجارت ہوئی ہے۔  ای – نیم آن لائن پلیٹ فارم جو زرعی شعبے میں ایک بالکل نیا اور انقلابی تصور ہے  بھارت میں زرعی منڈی  کی اصلاح کرنے میں ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوا ہے۔

ای – نیم سے منڈی / ریاستی سرحدوں سے آگے بھی تجارت میں مدد ملے گی ۔ 233 منڈیوں میں 12 ریاستوں  میں  بین منڈی تجارت میں حصہ لیا جبکہ 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ای – نیم پلیٹ فارم پر بین ریاستی تجارت میں حصہ لیا۔ جس سے کسانوں کو کافی دور  کے تاجروں کے ساتھ براہ راست ربط  ضبط رکھنے کا موقع ملا۔  فی الحال 1000 سے زیادہ ایف  پی او  ای – نیم پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ ہیں۔

اس کے علاوہ وزارت نے کووڈ – 19 صورتحال سے نمٹنے کے لیے پچھلے مہینے ای – نیم میں  دو بڑے ماڈیولز شروع کیے ہیں۔ تاکہ کسان اپنی مصنوعات بغیر منڈی میں بھیجے فروخت کر سکیں۔ یہ ماڈیولز ہیں : ایف پی او ماڈیولز جس سے ایف پی او کے کسان ارکان کو اپنے اکٹھا کرنے والے مرکز سے تجارت کرنے میں مدد ملے گی  اور دوسرا گودام ماڈیول ہے جس سے کسان اپنی ذخیرہ کی ہوئی پیداوار کو ڈبلیو ڈی آر اے کے ان  رجسٹرڈ گوداموں میں فروخت کر سکیں گے، جنہیں ریاستوں کی طرف سے منڈی تسلیم کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وزارت نے کسان رتھ موبائل ایپ حال ہی میں شروع کیا ہے جس سے کسانوں کو قریب کی منڈیوں اور گوداموں وغیرہ میں اپنی پیداوار لے جانے میں ایک مناسب ٹرانسپورٹ گاڑی یا ٹریکٹر ڈھونڈنے میں مدد ملتی ہے۔

آج کے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقدہ اس پروگرام میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پروشوتم روپالا اور اے سی اینڈ ایف ڈبلیو کے  سکریٹری جناب کیلاش چودھری اور جناب سنجے اگروال نیز وزارت کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More