35 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ریٹائرمنٹ ہوم کی تعمیر اور ضابطوں کے لئے حکومت نے مثالی رہنما خطوط جاری کئے

Urdu News

نئی دہلی، مارچ،ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  جناب ہردیپ سنگھ پوری نے  مطلع کیا ہے کہ  ریٹائرمنٹ ہومس کی تعمیر اور ضابطوں سے متعلق  ان کی وزارت نے مثالی رہنما خطوط  تیار کئے ہیں، جس میں  بزرگوں کے لئے مناسب ماحول ، ساخت کے معیار  اور دیگر خصوصیات  کی تشخیص کی گئی ہے۔ رہنما خطوط  کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ مثالی رہنما خطوط  میں  ریٹائرمنٹ ہوم میں رہنے والے  بزرگ شہریوں کی خصوصی ضروریات کو پورا کرنے ، ان کے حقوق کا تحفظ کرنے پر زور دیا گیا ہے ، جو  اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی کو  آزادانہ طور پر  ایک محفوظ  اور باوقار ماحول میں گزارنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ یہ رہنما خطوط  بزرگ شہریوں اور کنبے کے ارکان  کو  ، جو  اپنے والدین  کے لئے  رہنے کا مقام خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں اور اس کے خواہش مند ہیں ، کئی متبادل فراہم کئے جاتے ہیں۔ رہنما خطوط میں مندرجہ ذیل شامل ہیں؛

  •  ریٹائرمنٹ ہومس کی تعمیر  نیشنل بلڈنگ کوڈ (این بی سی)  ،  مثالی عمارت کے لئے ضابطوں ، اور  معذوری سے متاثر اور بزرگ افراد کے لئے  کسی بھی رکاوٹ سے پاک ماحول کی تعمیر  کے  جامع رہنما خطوط  اور  مقام کے معیارات  کے مطابق ہونی چاہئے۔
  • عمارت میں بزرگ دوست ماحول تعمیر کیا جانا چاہئے جس میں ایسی لیفٹ  لگائی جائیں جو  صوتی اور بصری طریقے سے چلائی جاسکیں ،  جس میں سگنل کا نظام ہو ، وہیل چیئر کی رسائی آسان ہو ، اس کے لئے ریمپ موجود ہوں، کسی رکاوٹ کے بغیر آمد ورفت کے لئے مناسب جگہ موجود ہو،  غسل خانے وغیرہ اور سیڑھیوں پر  ایسے  ٹائل لگائے جائیں جو چکنے نہ ہوں،   دروازوں پر ایسے ہینڈل ہوں  جنہیں پکڑنا آسان ہو، سیڑھیوں پر ریلنگ ہو،  فرنیچر  آرام دہ ہو، باورچی خانے میں گیس  کے رساؤ کا پتہ لگانے والا نظام  موجود ہو، راہ داریوں میں  اور لیفٹ وغیرہ میں  بجلی  کا بیک اپ موجود ہو۔
  • ماڈل بلڈنگ بائی لاج میں  فراہم کردہ اصولوں کے مطابق  سبز عمارت  کے اصولوں پر عمل کیا جائے اور  آلودگی سے پاک قابل تجدید توانائی  کا استعمال کیا جائے۔
  • مشترکہ بنیادی خدمات  ، جیسے  ہر وقت پانی اور بجلی کی سپلائی  ، مناسب صفائی ستھرائی  ، گھر کے اندر اور باہر  کھیل کود  اور  دل بہلانے والی سہولیات ، سکیورٹی  ، گھریلو ملازم کی سہولت  ایک ہی جگہ تمام سہولت  دستیاب کرانے والا کاؤنٹر  ، آمد ورفت کے لئے امداد ، یوگا  اور  وزرش کی سہولیات اور دیکھ بھال کی سہولیات وغیرہ  موجود ہوں۔
  • طبی ، سکیورٹی اور تحفظ سے متعلق سہولیات  24 گھنٹے موجود ہوں، ان میں ایمبولنس خدمات ، قریب ترین اسپتال اور فارمیسی  کے ساتھ  ہنگامی سہولیات کے لئے  اشتراک  ، میڈیکل ایمرجنسی روم ، مکینوں کا مقررہ وقفے سے طبی چیک اپ ،  ہنگامی طور پر آلارم بجانے کا نظام ، تربیت یافتہ سکیورٹی اہلکار ، مشترکہ مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے  اور ریٹائرمنٹ ہومس میں تعینات کئے جانے والے تمام اہلکاروں  کا پولیس ویریفکیشن ضروری ہوگا۔
  •  بنیادی  مشترکہ خدمات جیسے اندرونی اور باہر کی ہاؤس کیپنگ ، کھانا کھانے کی خدمات ، قانونی خدمات وغیرہ کے علاوہ  اگر  مکینوں کو  دیگر  خصوصی خدمات کی ضرورت ہے تو ان کو بھی پورا کیا جانا چاہئے۔

بھارت میں 2001 میں  تقریبا  7.6 کروڑ  بزرگ شہری تھے ، جن کی تعداد  2011 میں بڑھ کر 10.4 کروڑ  تک پہنچ گئی ہے۔ امید ہے کہ یہ تعداد  2025 تک  17.3 کروڑ  اور  2050 تک  24 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔ اس صدی کے اختتام تک بھارت میں  بزرگ شہریوں کی آبادی  کُل آبادی کے 34 فیصد تک پہنچنے کی امید ہے۔ مثالی رہنما خطوط کی  خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں؛

  •  ریٹائر منٹ کے بعد آزادانہ طرز زندگی  کی خواہش کو پیش نظر رکھتے ہوئے  ان رہنما خطوط میں اس بات کی گنجائش ہے کہ کوئی بھی شخص اس طرح کا اپارٹمنٹ خرید سکتا ہے لیکن اس کا استعمال بزرگ شہری ہی کرسکتا ہے۔
  • ریٹائرمنٹ ہومس میں  کوئی بھی ایسا شخص رہ سکتا ہے جس کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہو۔
  • ریٹائرمنٹ ہومس تعمیر کرانے والا  یا بلڈر ریٹائر منٹ ہومس کا  خود بندوبست  کرسکتا ہے یا  کسی  سروس پروائڈر کی  خدمات حاصل کرسکتا ہے یا  ریٹائرمنٹ ہومس آپریٹر  کو یہ سونپ سکتا ہے۔ البتہ ایسی خدمات فراہم کرنے والوں کا  متعلقہ  سرکاری اتھارٹی  میں رجسٹریشن لازمی ہے۔
  •  متعلقہ ماسٹر ؍ زونل ؍ مقامی ایریا  پلانٹ  میں  رہائشی  زمرے کے تحت   آنے والے  علاقے میں عمارت  تعمیر کی جانی چاہئے اور  رہائش   کا ایریا  30 مربع میٹر سے 60 مربع میٹر  ہونا چاہئے ، پہاڑی اور  میدانی علاقوں میں گروپ ہاؤسنگ  کے تحت پلاٹ کا سائز باالترتیب  1500 مربع میٹر  اور  3000 مربع میٹر  ہونا چاہئے جس میں 65 فیصد تک  کا رقبہ کھلا ہوا ہونا چاہئے جس میں کم از کم  15 مربع میٹر سے 25 مربع میٹر  تک کی رہائشی یونٹ ہونی چاہئے۔ اس کے علاوہ اس میں طبی ایمرجنسی روم بھی ضروری ہوگا۔
  • پروموٹروں ؍  بلڈروں اور مالی اداروں کی شرکت کی حوصلہ افزائی  کے لئے   تعمیری رقبے کے تناسب میں اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔

فنڈ کے استعمال میں شفافیت:

  • رہنما خطوط میں سود سے پاک  دیکھ بھال کے سکیورٹی ڈپوزٹ  (آئی ایف ایم ایس)  کو ریفنڈ کئے جانے  کا نظام  لاگو کرنے کی گنجائش ہے۔ آئی ایف ایم ایس  کی ادائیگی  اس شخص کے ذریعے کی جائے گی جسے  یہ الاٹ کیا گیا ہو لیکن  درخواست واپس  لینے کی تاریخ سے  یہ  رقم  تین ماہ کے اندر ریفنڈ کی جاسکتی ہے۔ دیکھ بھال کے چارجز  ماہانہ ، سہ ماہی یا سالانہ  قسطوں پر یا  باہمی اتفاق سے طے شدہ  ضابطے کے مطابق مکین کے ذریعے ادا کی جائے گی۔

ریٹائرمنٹ ہومس کے  ضابطے:

  • ریٹائرمنٹ ہومس کے اپارٹمنٹ  ریاستوں  ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے متعلقہ  زمین جائداد کے  ریگولیشن اور ڈیولپمنٹ قانون (آر ای آر اے)  کے تحت  رجسٹریشن کے بعد ہی فروخت کئے جاسکیں گے۔ ریٹائرمنٹ ہومس میں رہنے والوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لئے  الاٹی  ؍  ریٹائرمنٹ ہومس کے مکین کے بنیادی حقوق  کی فہرست میں دئے گئے ہیں ۔
  •  ماڈل رہنما خطوط میں  اس بات کی گنجائش ہے کہ  فروخت کے ایگریمنٹ  تیار کرتے وقت  سہ فریقی معاہدہ  کیا جانا چاہئے ، جو  اپارٹمنٹ بنانے والے  ، سروس پرووائڈر  اور الاٹی کے درمیان  کیا جائے گا۔
  • رہنما خطوط کے نفاذ کو یقینی بنانے کی خاطر  ریاستوں  ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اور دیگر  فریقوں  کے ساتھ مذاکرات کے لئے  ایک ٹاسک فورس  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعے قائم کی جائے گی۔
  •  ہاؤسنگ اور شہری امور کی  وزارت کی نگرانی میں ریٹائرمنٹ ہومس سے متعلق رہنما خطوط کے  وقت پر نفاذ  اور  تمام  ضابطوں کی تکمیل  کے لئے  ریاستی  ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ذریعے  ایک  نگرانی کمیٹی قائم کی جائے گی۔
  •  مثالی رہنما خطوط میں  جامع  ترقی  کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے جس میں ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ  ریٹائرمنٹ ہومس سے متعلق  اپنی  پالیسیوں اور ضابطوں پر نظر ثانی کریں اور  اسے  ادارہ جاتی نظام  کی مطابقت  میں تیار کریں۔
  •  مثالی رہنما خطوط سے تمام ریاستیں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے  اپنے رہنما خطوط کو  ان پالیسیوں اور ضابطوں کے مطابق بناسکیں گے جس سے بزرگ شہریوں کے حقوق  کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اور  ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی  باوقار زندگی کو یقینی بنایا جاسکے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More