26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دین دیال بندرگاہ، کاندھلہ میں فرٹیلائزر کارگو کو ہینڈل کرنے کے لیے مکمل طور پر مشینوں پر مبنی سہولت

Urdu News

نئی دہلی: جہاز رانی کی وزارت کی قائمہ مالی کمیٹی نے کاندھلہ واقع دین دیال بندرگاہ میں فرٹیلائزر کارگو کو ہینڈل کرنے کے لیے مکمل طور پر مشینوں پر مبنی سہولت کے قیام سے متعلق ایک پروجیکٹ کو منظوری دے دی ہے۔ اس سہولت کا فروغ بندرگاہ کے برتھ نمبر 14 پر کیا جائے گا، جس کی تعمیر تقریباً 138 کروڑ روپے کی لاگت سے کی جارہی ہے۔ بندرگاہ اس پروجیکٹ کے لیے مزید 340 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اپنے داخلی وسائل سے کرے گا۔  ابتداً  مجوزہ سہولت سے2.60 ایم ایم ٹی پی اے  سامان کو ہینڈل کیا جائے گا، جسے بعد میں بڑھاکر 4.50 ایم ایم ٹی پی اے کردیا جائے گا۔

مجوزہ پروجیکٹ میں سبھی طرح کی سرگرمیاں مکمل طور پر مشینوں کے ذریعے انجام دی جائیں گی، جن میں بڑی تعداد میں جہازوں سے فرٹیلائزر کارگو کی ان لوڈنگ(سامان اتارنا) سے لے کر بوریوں میں بھری کھاد کو ویگنوں میں ڈالنے تک کا عمل شامل ہے۔ فرٹیلائزر کارگو کو موبائل ہوپرز پر موبائل ہاربر کرینوں کا استعمال کرتے ہوئے ان لوڈ کیا جائے گا۔  کنوئیر سسٹم اور ٹِپپر سسٹم کارگو کو ، کارگو اسٹوریج شیڈ تک منتقل کرے گا۔  اسٹوریج شیڈ میں بیگن اور اسٹیچنگ یعنی تھیلوں کی شکل دینے اور ان کی سلائی کرنے کا کام  40 سیٹوں میں کیا جائے گا، جو تھیلوں کی شکل  دئیے گئے کارگو کو براہ راست ویگنوں تک پہنچائے گا۔ اس سے  محنت و مشقت، آنے جانے کے کام میں کمی آئے گی اور وقت کی بچت ہوگی۔ نتیجتاً لاجسٹکس پر آنے والی لاگت میں بھی کمی ہوگی۔

فی الحال دین دیال بندرگاہ پر فرٹیلائزر کارگو کی ہینڈلنگ کے کام میں  مختلف طرح کی سرگرمیاں  انجام دینی پڑتی ہیں اور اس میں کئی ایجنسیاں لگی ہوئی ہیں۔ ان کاموں کو مشینوں کے ذریعے کئے جانے سے ان چیزوں مین کمی آئے گی اور منزل تک کارگو کو تیزی کے ساتھ پہنچانے کو یقین بنایا جاسکے گا۔ یہ لاگت اور تیز تر ڈلیوری کے نقطہ نظر سے کسانوں کے لیے فائدے مند ہوگا۔  جو لوگ کھادوں کی برآمد کرتے ہیں انہیں اس سہولت کے قیام سے درج ذیل فائدے حاصل ہوں گے۔

  • ایک منزل سے دوسری منزل تک مشینوں کا استعمال کئے جانے سے مؤثر آپریشنز
  • مکمل طور پر مشین کاری اور پی ای بی شیڈ کے بند رہنے کے سبب فرٹیلائزر کارگو میں کسی طرح کی ملاوٹ وغیرہ نہیں ہوپانا
  • کارگو کی منتقلی کے لیے گاڑی سے داخلی نقل و حمل کی کوئی ضرورت نہیں
  • مشین کاری اور ملٹی پل ہینڈلنگ نہ ہونے کے سبب کم مزدوروں کی ضرورت ہوگی
  • سازوسامان اور کنوئیر کے ذریعے بس ایک بار منتقلی
  • دھول دھپے سے بچنے کے لیے مشین پر مبنی ڈسٹ سپریشن (گردوغبار کو دبانا)
  • ریکوں تک لانے لے جانے کم وقت لگنا
  • جہاز تک لانے لے جانے میں کم وقت لگنا
  • لاجسٹکس پر کم خرچ

اس پروجیکٹ کے لیے ٹینڈر کا عمل جاری ہے۔ اس سہولت کے 2020 تک شروع ہوجانے کی توقع ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More