36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دفاعی حصولیابی کونسل (ڈی اے سی) کے ذریعہ دفاعی پروسیس کے لئے 5500 کروڑ روپے کے بقدر کے ساز وسامان کی حصولیابی کو منظوری دی

Urdu News

نئی دہلی، دفاعی حصولیابی کونسل  (ڈی اے سی)  کی میٹنگ آج یہاں  رکشا منتری محترمہ نرملا سیتا رمن کی قیادت میں منعقد ہوئی اور اس میٹنگ میں   دفاعی افواج کے لئے 5500 کروڑ روپے کے بقدر کی حصولیابی  کو منظوری دی گئی ۔

دفاعی حصولیابیوں کے شعبےمیں   اندرون ملک سازوسامان کی تیاری   کو فروغ دینے اور  خودکفالت حاصل کرنے کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے    ڈی اے سی  نے    بھارتیہ فضائیہ کے لئے   خریدو (بھارتی)  آئی ڈی ڈی ایم زمرے کے تحت   12 اعلی طاقتی راڈاروں کی حصولیابی کو اپنی منظوری دی ہے۔ یہ راڈار   طویل اور  اوسط  اور اعلی  طول البلد  راڈار ضروریات   کا احاطہ کریں گے اور  بلندی پر  پرواز کررہے طیاروں  تک   اپنے ٹارگیٹ کی شناخت کرسکیں گے۔  تکنالوجی کے لحاظ سے  سپیریئر کوالٹی کے یہ راڈار    360 ڈگری اسکینگ کی صلاحیت کے حامل ہوں اور اس کے لئے انہیں    اینٹینا   کا مکینکل روٹیشن  بھی نہیں کرنا پڑے گا اور   24×7۔ کی بنیاد پر یعنی ساتوں دن چوبیس گھنٹے کام کریں گے   اور ان کے رکھ رکھاؤ میں بہت معمولی اخراجات آئیں گے۔ یہ حصولیابیاں ملک میں    فضائی دفاع کی اثر انگیز ی میں مجموعی طور پرا ضافہ کریں گے۔

 ڈی اے سی نے   بھارتی ساحلی محافظ دستے اور بھارتیہ بری فوج کے لئے    انڈین شپ یارڈ سے   ایئر کوشن وہیکلس   (اے  سی وی ) کے حصول کے لئے بھی منظوری دی ہے۔  یہ بحری جہاز    روایتی کشتیوں اور جہازوں کے  مقابلے میں   بہت مفید ثابت ہوں گے   اور ان کے اندر    اتھلے پانی ،  ریت بھرے کناروں، کیچڑ والے علاقوں اور دلدل میں بھی   سفر کرنے کی صلاحیت ہوگی ۔   عام قسم کی  کشتیاں اور چھوٹے بحری جہاز ایسے علاقوں میں    کم گہرائی کی وجہ سے  سفر نہیں کرپاتے ہیں۔   یہ بحری جہاز    خدمات کے لئے  صلاحیت میں اضافہ کریں گے   اور  زمین اور خشکی دونوں جگہوں ، کٹے پھٹے طاسوں  خصوصاً جہاں عملے کو ایک جزیرے سے دوسرے جزیرے میں منتقل کرنا ہو،۔ دریائی اور کیچڑ والے علاقوں  اور چشمے والے علاقوں میں    سفر کرنے میں بہت مدد گار ثابت ہوں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More