35 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت 14 سے 21 نومبر تک کا ہفتہ بچوں کے نظریات ، حقوق اور تغذیے کے موضوع کے ساتھ منا رہی ہے

Urdu News

نئی دہلی، جیساکہ ہم بھارت کی  آزادی کے 75 سال پورے ہونے کی تقریبات منا رہے ہیں  خواتین اور بچوں کی ترقی  کی وزارت بہت سی سرگرمیوں اور تقریبات کے انعقاد کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ یہ سرگرمیاں اور  تقریبات وزارت کے وسیع خاکے ، خواتین اور بچوں کی ترقی کے مطابق ہوں گی ۔ سرگرمیوں میں بچوں کے نت نئے خیالات ، حقوق اور تغذیے کو شامل کیا جائے گا۔ یہ ہفتہ 14 نومبر سے 21 نومبر ، 2021 تک منایا جائے گا۔ سرگرمیوں میں بچوں کی دیکھ بھال کے اداروں ، اور بچوں کو گود لینے سے متعلق  خصوصی ایجنسیوں ، بچوں کو گود لینے سے متعلق بیداری پروگراموں ، قانونی بیداری سے متعلق سیمینار  / ویبینار ، بچے اور جواں سال افراد کی صحت اور بچوں کے حقوق کو شامل کیا جائے گا۔  اس ہفتے کو منانے کا مقصد بچوں کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور اس جانب عام طور پر اجتماعی خیالات کو تحریک دینا ہے۔

وزارت نے 14 نومبر کو آج بچوں کے دن کے موقعے پر بچوں کی دیکھ بھال سے متعلق مختلف اداروں میں بہت سی سرگرمیاں شروع کیں۔  خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے قانونی خدمات سے متعلق قومی اتھارٹی کے بھارت بھر میں قومی بیداری و رسائی کی مہم کی اختتامی تقریب میں شرکت کی جس کی صدارت بھارت کے چیف جسٹس جناب این وی رمن نے کی۔  اس کا انعقاد امرت مہوتسو کے طور پر کیا گیا تھا، جس کا اثر تقریباً 70 کروڑ بھارتیوں پر ہوا ہے اور انہیں قومی حقوق کے بارے میں حساس بنایا گیا ہے۔ نالسا کے تئیں شکر گزار ہوتے ہوئے  مرکزی وزیر محترمہ ایرانی نے کہا کہ ڈبلیو سی ڈی کی وزارت نے نمہینس کے ساتھ مل کر سمواد کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ذہنی دباؤ سے دو چاربچوں کی ، ایک لاکھ سے زیادہ فریقین کو مدد کی تربیت دی  جا رہی ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ امرت مہوتسو کے طور پر ڈبلیو سی ڈی کی وزارت سمواد کے تحت بچوں سے متعلق کام کرنے والے پیشہ وروں کے لیے ورکشاپس کا انعقاد کرے گی۔ یہ ورکشاپس آٹھ جنوری سے 22 فروری 2022 تک منعقد کی جائیں گی۔

اس ہفتے کے دوران  یو پی ، بہار، راجستھان، ہریانہ، کرناٹک ، تمل ناڈو، آسام ، میگھالیہ اور منی پور جیسی ریاستوں میں بچوں کی دیکھ بھال کے کم سے کم 17 اداروں کا دورہ کیا جائے گا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More