29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب کرن رجیجو نے بھارت کو ایک چاق و چوبند ملک بنانے اور ملک میں کھیل کود کے کلچرکی حوصلہ افزائی کے لئے مرکز اور ریاستوں کی مشترکہ کوششوں کیلئے کہا ہے

Urdu News

نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے انچارج ،ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزیروں اور سکریٹریوں کی ایک کانفرنس آج نئی دلی میں ہوئی۔ نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر مملکت(آزادانہ چارج ) جناب کرن رجیجو نے بھارت کو ایک چاق و چوبند ملک بنانے اور ملک میں کھیل کود کے کلچر کی حوصلہ افزائی کیلئے مرکز اور ریاستوں کی طرف سے اجتماعی کوششیں کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت  نوجوان  کا ایک ملک ہے  اور ہمیں نوجوانوں کی توانائی کو قومی ترقی کے لئے استعمال کرنا چاہئے۔

ریاستوں سے یہ اپیل کرتے ہوئے کہ وہ اپنی سرگرمیوں کو مرکز کے پروگراموں کے ساتھ ہم آہنگ کریں ۔ جناب کرن رجیجو نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کو ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا ‘‘ نوجوانوں کے امور اور کھیل کوس شعبوں کے پاس زبردست انسانی وسائل موجودہے  جن سے مالی وسائل کی کمی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ہمیں اپنی  طاقت کو پہچاننا چاہئے۔مرکز کے مختلف پروگراموں میں80 لاکھ سے زیادہ  رضا کار کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال 2 اکتوبر کو 24 لاکھ سے زیادہ رضا کاروں نے دوڑ میں حصہ لیا اور اس طرح کسی ایک پروگرام میں سب سے زیادہ لوگوں کا حصہ لینے والا یہ ایک عالمی پروگرام بن گیا ’’۔

چاق و چوبند بھارت تحریک کا ذکر کرتےہوئے جناب رجیجو نے کہا کہ عزت مآب وزیراعظم نے اس کا آغاز 29 اگست 2019 کو کیا تھا اور اس کا مقصد چاق و چوبند ہونےکو بھارت کے باشندوں کی روز مرہ کی زندگی کا ایک لازمی حصہ بنانا ہے۔  اور یہ کام لوگوں کو فٹنیس پروگراموں اور سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کر کے کیاجا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فٹ انڈیا تحریک میں سبھی بھارتی شامل ہوں گے اور اس میں چاق و چوبند ہونے اور صحت مندانہ زندگی گذارنے کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔ مثلاً جسمانی فٹنیس ، ذہنی فٹنیس، صحت مند طرز زندگی ،صحت کے لحاظ سے کھانے کی اچھی عادتیں اور متوازن غذا ،صحت کی دیکھ بھال کی احتیاطی تدابیر اور ماحول دوست زندگی گذارنا ۔ انہوں نے کہا کہ اسے شہروں کی تحریک بنا دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تمام مرکزی وزارتوں کو یہ ہدایت پہلے ہی دے دی ہے کہ وہ فٹ انڈیا کو اپنے پروگراموں کا حصہ بنائیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ چاق و چوبند رہنا زندگی کا طریقہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسی ریاست ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی نشاندہی کی کوشش کرے گی جو بعض شرائط کے ساتھ سب سے زیادہ فٹ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سب سے چاق و چوبند قصبے ، شہر اور اسکول وغیرہ کی نشاندہی کی جائے گی اور اسے مناسب ایوارڈ سے نوازا جائےگا۔

کھیلو انڈیا پروگرام کے بارے میں جناب کرن رجیجو نے کہا کہ اس اقدام کے نتائج بر آمد ہونا شرو ع ہو گئے ہیں۔ پچھلے چھ مہینوں میں بھارت کے کھلاڑیوں نے اچھے نتائج دیئے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت کھیل کود کا ایک بجلی گھر بن سکتا ہے۔ جناب رجیجو نے کہا کہ ملک کو چاہئے کہ وہ 2028 کے اولمپک مقابلوں میں بہترین کارکردگی دکھانے والے 10 سر فہرست ملکوں میں شامل ہو۔ انہوں نے ریاستوں سے کہا کہ وہ اپنی اسکیموں میں کھیل کود کو ترجیح دیں اور اسپورٹس کلچر قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ جیتنا کوئی آخری کام نہیں ہے بلکہ آخری کام کھیل میں شرکت کرنا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ کھیل کود کے بارے میں لوگوں کی سوچ میں تبدیلی لائی جائے۔  کھیل کود کو غیر نصابی سرگرمی نہیں سمجھا جانا چاہئے بلکہ اسے نصاب کے اندر کی سرگرمی کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ کھیل کود اور فٹنیس کے سامان پر سب سے زیادہ جی ایس ٹی لگنے کے مسئلے پر انہوں نے ریاستوں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے وزرائے خزانہ کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں جو جی ایس ٹی کونسل کو یہ سفارش کرے کہ اس سامان پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کیا جائے۔

جناب رجیجو نے کہا کہ کھیل کود کے محکمہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ تمام ایسے کھلاڑیوں کی  جو ایس اے آئی بنیادی ڈھانچے کی سہولتوں سے فائدہ اٹھانا چاہئے ہیں، کوچ اور تربیت مفت فراہم کی جاتی ہے ان تک ایک مفت رسائی حاصل ہونی چاہئے۔ ا نہوں نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا کہ اسی طرح کی اچھی کارروائیوں پر عمل کریں  تاکہ کھول  کود کے بنیادی ڈھانچے سے زیادہ سے زیادہ فائدہ ٹھایا جا سکے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ این وائی کے ایس نے قدرتی آفات کے معاملے میں مدد کیلئے این ڈی آر ایف  سے معاہدہ کیا ہے  اور این کے وائی ایس کے بہت سے  بیچوں کے رضا کار  پہلے ہی راحت رسانی اور بچاؤ کارروائیوں کی تربیت لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو چاہئے کہ وہ قدرتی آفات کی صورت میں ان رضاکاروں کی خدمات سے فائدہ اٹھائیں کیونکہ این وائی کے ایس  کے رضا کار پہلی آواز پر وہاں پہنچ سکتے ہیں۔ تعلیمی نصاب میں کھیل کود اور فٹنیس کو شامل کرنے کے مسئلے پر وزیر موصوف نے کہا کہ کھیل کود کے محکمے نے ایچ آر ڈی وزارت کو یہ سفارش بھیجی ہے کہ فٹنیس اور کھیل کود کو تعلیمی اداروں میں لازمی مضمون بنا دیا جائے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More