38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت کے صدر کل آئس لینڈ پہنچے، ایک استقبالیہ میں بھارتی برادری اور بھارت کے دوستوں سے خطاب کیا

Urdu News

نئیدہلی: صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند  آئس لینڈ  ،سوئٹزر لینڈ اور سلووینیا  کے دورے کے  پہلے مرحلے میں  کل (9ستمبر 2019)  آئس لینڈ  کے مقام ریکجاوک  پہنچے ۔ 2005  میں  ڈاکٹر کلام کے دورے کے بعد سے کسی بھارتی صدر کا آئس لینڈ کا یہ پہلادورہ ہے۔

          آج (10ستمبر 2019) کو صدر جمہوریہ نے اپنی مصروفیت آغاز  بیسس تادیر  صدارتی  رہائش گاہ کے دورے سے کیا ، جہاں آئس لینڈ کےصدر جناب گدنی جوہانیسن  نے ان کا خیر مقدم کیا اور انہیں  باضابطہ استقبالیہ دیا گیا۔

          صدر جہانیسن  سے بعدمیں  ہونے والی  روبہ رو گفتگو میں صدرجمہوریہ نے گرم جوشانہ استقبال اور مہمان نوازی کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آب وہوا کی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے اور سمندروںکی صحت کے انتظام کے سلسلے میں  آئس لینڈ کی قیادت کی تعریف کی ۔ انہوں نے ان دونوں معاملات میں  بھارت کی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ۔ صدرجمہوریہ نے آئس لینڈ کو  مئی  2019  میں  آرٹک کونسل  کا  صدر بننے  پر انہیں مبارکباددی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک مشاہد کے طور پر آرٹک کونسل کے مذاکرات میں  سرگرمی سے شرکت کرے گا اور اس میں اپنا رول ادا کرے گا۔اس کے بعدصدر جمہوریہ نے  دونوں  ملکوں کےدرمیان وفدکی سطح  کی بات چیت کی قیادت کی ۔

          طرفین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دہشت گردی  انسانیت کے لئے  ایک شدید خطرے کی حیثیت رکھتی ہے ۔انہوں  نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جدوجہد کو  مضبوط بنانے کے لئے  مل کر کام کرنے کے عز م  کا اظہارکیا۔صدر جمہوریہ نے  بھارت کی اہم  تشویش  کو سمجھنے کے لئے صدر ہانیسن کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں  نے کہا بھارت کئی عشروں سے  سرحد پار کی دہشت گردی کا شکا ر رہا ہے ۔ طرفین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دہشت گردی  انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے  اور یہ کہ  دہشت گردی  ،خواہ کسی  بھی  شکل میں ظاہر ہو ،اس سے پوری مضبوطی کے ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے ۔

          اقتصادی محاذ پر آئس لینڈ – بھارت  شراکتداری کو مستحکم  بنانے کے کافی امکانات موجودہیں۔دونوں  ملکوں نے  تجارت  ،سرمایہ کاری  ،  ٹکنالوجی اور جدت طرازی میں  تال میل میں  توسیع کئے جانے کے  طور طریقوںاور ذرائع   پر تبادلہ خیال کیا۔ اب جب کہ  بھارت نے  2025 تک   پانچ ٹریلین  ڈالر کی معیشت   بننے کا نشانہ مقرر کیا ہے ،  بھارت کی  انقلابی نوعیت کی ترقی  اور آئس لینڈ کی ٹکنالوجی نیز معلومات  ایک دوسرے کے لئے  بہت زیادہ کارآمدثابت ہوسکتی ہیں۔

          بھارت نے آب وہوا کی تبدیلی  ،سمندر میں کوڑے کرکٹ کو جمع ہونےسے روکنے  اور دیگر ماحولیات سے متعلق مسائل پر آئس لینڈ کے ساتھ  قریبی تعاون کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا۔ صدر جمہوریہ نے  کہا کہ بھارت اپنی اقتصادی ترقی کو صاف ستھری ٹکنالوجی  کے ساتھ  جوڑنے کا خواہشمند ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت ،مسلسل  ماہی پروری  ،سمندر ی اقتصادیات ، جہاز رانی ،کثافت سے پاک  پیش رفت ،توانائی  ،تعمیرات اور زرعی شعبوں میں آئس لینڈ کی صلاحیت  کو بڑھانے کا خواہش مند  ہے ۔ اس کے ساتھ  ہی  ساتھ بھارتی کمپنیاں   ، دواسازی ،اطلاعاتی  ٹکنالوجی کی  اعلیٰ خدمات  ، بایو ٹکنالوجی  ،آٹو موبائل  ،جدت طرازی اور اسٹارٹ اپس  میں  آئس لینڈ کو  مواقع فراہم کرسکتی ہیں ۔

          بھارت اور آئس لینڈ نے  ماہی پروری میں تعاون  ،ثقافتی تال میل اور  سفارتی  نیز سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا سے مستثنیٰ رکھنے کے بارے میں تین سمجھوتوں پر دستخط کئے اور ان کا تبادلہ کیا۔صدرجمہوریہ جناب کووند نے اعلان کیا کہ  یونیورسٹی آف آئس لینڈ میں    ہندی زبان  کی تعلیم کا سلسلہ جلد شروع ہوگا اوریہ  یونیورسٹی آف آئس لینڈ میں  بھارت کی حمایت سے ہندی چیئر قائم کرنے کی  تمام  جزویات مکمل ہوچکی ہیں۔

          بعدمیں  دن کے وقت   صدر جمہوریہ نے یونیورسٹی آف آئس لینڈ میں   طلبا اور اساتذہ سے خطاب کیا ۔ ان کی تقریر کا موضوع تھا   :                                                                                                                                                                                                             ’’  بھارت  –  آئس لینڈ ایک زیادہ ہرے بھرحے کرہ ارض  کے لئے ‘‘

          صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ہمارے پاس  زیادہ  تعدا د میں  عالمی فورم موجود ہیں  ،  جہاں  ہم  ماحولیات کے تحفظ  ،  حیاتیاتی تنوع کے تحفظ  ،  کاربن کو ختم  کرنے اور کثافت سے پاک  ترقی جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں ۔ لیکن  ا س موضوع  پر زبردست معلومات رکھنے کے باوجود   ہم دیکھتے ہیں  ہے کہ گلیشئیرز   اور برف کے تودے  تیزی سے پگھل رہے ہیں  ،   موسم  کے حالات سخت ہوتے جارہے ہیں ،   سمندری وسائل  میں کمی آتی جارہی  ہے،  جنگلات   کی تعداد کم ہورہی ہے اور حیاتیاتی تنوع سکڑتا جارہا ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ  معلومات  میں اضافے  اور سائنسی شہادتوں  کے باوجود  آب وہوا کی تبدیلی  اور ماحولیات کے بگاڑسے نمٹنے کے لئے  کافی  عملی کارروائی  نہیں  کی گئی ہے ۔

          صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج بھارت دنیا کی سب سے تیز رفتار  کرنے  والی  بڑی معیشت  ہے   اور ہمیں اپنی توانائی کی  پیداوار میں  زبردست اضافے کی ضرورت ہے ۔لیکن ہم یہ کام دیر پر بنیاد پر کررہے ہیں ۔آگے بڑھنے کے سات ھ ساتھ  ہم  پیرس معاہدے کے تحت اپنے وعدوںکو  پورا کرنے کی راہ  پر چل  رہے ہیں۔

          شام  کے وقت  صدر جمہوریہ  ان کے اعزاز میں آئس لینڈ کے صدر کی  طرف سے دی جانے والی  دعوت  میں شرکت کریں گے۔

          کل شام  ( 9ستمبر 2019) کو  صدرجمہوریہ نے  آئس لینڈ میں متعین  بھارت کے سفیر جناب ٹی –آر مس  اسٹروم  اور   چانگ  سان   کی طرف سے دئے گئے  بھارتی برادری اور بھارت کے دوستو ں   کے استقبالیہ  میں شرکت کی ۔

          صدر جمہوریہ نے  کہا کہ  بھارت انقلابی نوعیت کی  تبدیلی کے راستے  پر آگے بڑھ رہا ہے ۔ ہم نے اپنے لئے 2025 تک  5  ٹریلین  ڈالر کی معیشت  بننے کا نشانہ  مقرر کیا ہے ۔ بڑی  اصلاحات کا عمل جاری ہے ۔ انہوں  نے  آئس لینڈ میں رہنے والے  بھارتی برادری کے افراد کو دعوت  دی کہ وہ   بھارت کی تبدیلی  کے اس سفرمیں     ا س کا ساتھ دیں ۔انہوں  نے کہا کہ  ٹکنالوجی  ،سرمایہ کاری ،سیاحت  اور ثقافتی تعلقات کو مستحکم بنانے  اور آئس لینڈ نیز پوری دنیا کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مستحکم بنانے میں  انہیں   ایک اہم رول ادا کر ناہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More