38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت کا 51واں بین الاقوامی فلم فیسٹیول سنیما کا جشن منانے کے لیے کلچرل پروگراموں کے ساتھ شروع ہوا

Urdu News

نئی دہلی، بھارت کا 51واں بین الاقوامی فلم فیسٹیول جا کا بہت زیادہ انتظار تھا سنیما کے چکاچوندھ کر دینے والے جشن کے ساتھ اور زبردست ثقافتی پروگراموں کے ساتھ شروع ہوا۔ گوا کی راجدھانی پاناجی میں آج ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی انڈور اسٹیڈیم میں دنیا بھر کے فلمی ستارے ، فلم ساز اور فلم سائقین جمع ہوئے۔

ایشیا کے سب سے پرانے اور بھارت کے سب سے بڑے فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب کی میزبانی اداکار، مصنف اور فالم ساز ٹسکا چوپڑا نے کی۔ اس تقریب میں مشہور فلم ساز پریہ درشن نائر اور مشہور اداکارہ سودیپ بھی مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہوئے ۔اس تقریب میں اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر اور گوا کے وزیراعلیٰ جناب پرمود ساونت اور دیگر شخصیتوں نے بھی شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-01-16at5.38.18PMDDYY.jpeg

اس موقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب سُدیپ نے جنہیں کِچا سُدیپ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کہا  ‘‘سنیما کو نئی عالمی وبا ہونے دیجیے’’۔ انہوں نے کہا ‘‘سنیما  ایک ایسی برادری ہے آپ کو ایک ہی جگہ سے پوری دنیا گھما دے گا، آپ کو معلومات فراہم کرے گا اور دنیا بھر کی ہر برادری کی ثقافت کے قریب لے جائے گا۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-01-16at5.41.20PMSSHE.jpeg

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ اس سال  600 بین الاقوامی انداراجات اور 190 بھارتی اندراجات کیے گیے ہیں جس سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ دنیا اس فیسٹیول کو کتنی اہمیت دیتی ہے۔

جناب جاوڈیکر نے شیخ مجیب الرحمن کے سو ویں یوم پیدائش کے موقعے پر اعلان کیا  کہ دو ملک مل کر بنگا بندھو کے عنوان سے ایک فلم بنا رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-01-16at5.42.01PMZVCI.jpeg

انہوں نے مزید اعلان کیا کہ آزمودہ کار ادارکار اور ہدایت کار  بسوجیت چٹرجی  کو  سال کی بھارتی شخصیت کے خطاب سے نوازا گیا ہے۔

جناب جاوڈیکر نے کہا کہ دوسرے ملکوں سے ہٹ کر بھارت میں شوٹنگ کے لیے بہت سی سازگار جگہیں ہیں۔ لہذا، ہمیں ‘شوٹ ان انڈیا’ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-01-16at5.43.53PMV42F.jpeg

فلم بازار کے ضمن میں، مرکزی وزیر نے کہا کہ فلم ، محض  تفریح کا  وسیلہ نہیں بلکہ ایک بڑی مارکیٹ بھی ہے۔

گوا کے وزیراعلیٰ جناب پرمود ساونت نے بھارتی اور عالمی فلم سازوں کو مدعو کیا کہ وہ فلم سازی کے لیے ایک ترجیحی مقام کے طور پر گوا پر نظر ڈالیں۔ انہوں نے کہا  ‘‘سالانہ افّی پوری دنیا کی فلم برادری کے ارکان کو ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ بھارت کے مغربی ساحل پر نگینے تلاش کریں۔ ’’

بھارت میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر جناب محمد عمران بھی اس موقعے پر موجود تھے۔ اس سال فیسٹیول میں توجہ کا ملک بنگلہ دیش ہے۔ بنگلہ دیش کے فلم سازوں کی تخلیقیت اور سنجیدگی کے اعتراف کے علاوہ یہ دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات کی گہرائی اور تاریخی رشتوں کا بھی ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ‘‘ہم حکومت ہند کی اطلاعات و نشریات کی وزارت کا شکریہ ادا کرتےہیں کہ اس نے اس چیلنج والے وقت میں بھی اس فیسٹیول کا اہتمام کیا۔ اس سے  چیلنج والی صورتحال پر غلبہ پانے  کے جذبے اور عزم اور آرٹ اور کلچر کے تئیں آپ کی محبت  کا اظہار ہوتا ہے۔’’

بھارت کے 51ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں زندگی بھر کی خدمات کے سلے میں اٹلی کے سنیماٹوگرافر جناب وتیوریو استورارو  کو دیا گیا ہے۔ ایک ویڈیو پیغام میں جناب استوریرو نے فلم فیسٹیول کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے ان کے پیشہ ورانہ سفر کا اعتراف کیا ۔

مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے اس موقعے پر 14ویں این ایف ڈی سی  فلم بازار کا ورچویل طریقے سے افتتاح کیا۔ یہ این ایف ڈی سی فلم بازار ہائبریڈ شکل میں منعقد کیا جائے گا جو  آف لائن اور آن لائن دونوں ہی طرح دستیاب ہوگا۔

اپنے خیرمقدمی خطبے میں اطلاعات و نشریات کی وزارت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ نرجا شیکھر نے کہا کہ ہم ملک میں فلم شعبے کو مزید فروغ دینے کے عہد بند ہیں اور ہم اس سلسلے میں اے وی جی سی شعبے کو سرگرم طریقے سے فروغ دینے کی بھی امید کرتے ہیں۔ https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-01-16at5.45.33PMAYI8.jpeg

افتتاحی تقریب میں ثقافتی پروگرام  جس میں گوا کی مقامی ثقافت اور موسیقی پر خاص توجہ دی گئی ۔ گوا 2004 سے افّی کا مرکز رہا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More