28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

انڈین ریلوے نے چار طرفہ اور ترچھے گولڈن سیکشنوں پر ریل کی رفتار بڑھا کر 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کر دی

Urdu News

نئی دہلی: انڈین ریلوے نے چار طرفہ اور ترچھے گولڈن (جی کیو – جی ڈی) روٹ کے  1612 کلومیٹر میں سے 1280 کلو میٹر کا راستہ  130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سےطے کر کے ایک اہم کامیابی کے ساتھ  نئے سال کا آغاز کیا ہے۔

یہ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے  جی کیو-جی ڈی  روٹ کا مکمل طور پر احاطہ کرتا ہے۔ اس میں  وجے واڑہ – ڈوواڈا سیکشن شامل نہیں جہاں سگنل اپ گریڈیشن کا کام جاری ہے۔

ان سیکشنوں پر رکاوٹوں کو تیزی کے ساتھ دور کرکے ٹریک اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو منظم اور منصوبہ بند طور پر مضبوط بنا کرہی تیز رفتار کی حد پار کی جا سکتی ہے۔ اس میں بھاری ریلیں ، 260 میٹر لمبی ویلڈیڈ ریل پینل بچھانے ، موڑ والے راستوں اور ڈھلوان کی سدھار کا کام  شامل ہے۔

ریلوے نے گذشتہ سال (عالمی وبا کووڈ 19  کی وجہ سے) لاک ڈاؤن کے ایام اور ریل گاڑیوں کی سست نقل و حرکت کے مواقع کو بروئے کار لا کر  بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے تمام ضروری کاموں کو مکمل کئے۔

زون کی طرف سے ان بہتریوں کی بنیاد پر آر ڈی ایس او/ لکھنؤ نے پچھلے سال جولائی اور اکتوبر کے دوران 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تمام کلاسوں کے انسٹرومنٹل کوچوں پر مشتمل آسکیلوگراف کار رن (سی اوسی آر) کے ذریعے آسیلیشن آزمائشیں کیں۔

اس جانچ کے دوران ، ٹریک پیرامیٹرز کے علاوہ ، سگنلنگ کے پہلو ، ٹریکشن کی تقسیم کے آلات ، لوکوموٹیو اور کوچ فٹنس جیسے دوسرے شعبوں کی بھی جانچ پڑتال اور ریکارڈنگ کی گئی۔

اس کے مطابق ساؤتھ سنٹرل ریلوے زون کو مدرج ذیل راستوں پر تیز رفتار کی حد بڑھا کر 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کرنے کی اجازت مل گئی ہے:

1.گولڈن ڈائگونل (گرینڈ ٹرنک) روٹ: 744 روٹ کلومیٹر

.i بللارشاہ سے قاضی پیٹ – 234 روٹ کلومیٹر

.ii قاضی پیٹ-وجے واڑا-گڈور۔ 510 روٹ کلومیٹر

.2گولڈن چارطرفہ روٹ (چنئی – ممبئی سیکشن): 536 روٹ کلومیٹر

.i رینی گنٹا سے گوٹی – 281 روٹ کلومیٹر

.ii گوٹی سے واڑی – 255 روٹ کلومیٹر

سکندرآباد۔ قاضی پیٹ (132 کلو میٹر فاصلہ) کے درمیان ہائی ڈینسٹی نیٹ ورک (ایچ ڈی این) پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد بڑھا کر 130 کلومیٹر فی گھنٹہ پہلے ہی کی جا چکی ہے۔

ان سیکشنوں پر دونوں اپ اور ڈاون لائنوں سمیت اب کُل 2824 کلومیٹر (1412 روٹ کلومیٹر) کو 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلانے کے قابل بنا دیا گیا ہے۔

یہ جی کیو-جی ڈی  روٹ کا مکمل طور پر احاطہ کرتا ہے۔ اس میں  وجے واڑہ – ڈوواڈا سیکشن شامل نہیں جہاں سگنل اپ گریڈیشن کا کام جاری ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ عالمی وبا کووڈ کے باوجود  انڈین ریلوے نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، جدت طرازی ، نیٹ ورک کی صلاحیت میں توسیع ، مال برداری میں تنوع میں بے مثال ترقی کی ہے۔

ریلوے نے مستقبل میں ترقی اور مسافروں کے لئے سفر کے تجربے کی نئی سطح ہموار کرنے کی  بنیاد رکھنے کے لئے کوڈ کے چیلنج کو ایک موقع کے طور پر استعمال کیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More