32.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اقلیتی برادری کی خواتین میں قائدانہ صلاحیت کا فروغ

Urdu News

نئی دلّی ، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ اقلیتی امور کی وزارت ایک اسکیم پر عمل درآمد کر رہی ہے جس کا نام ہے:

نئی روشنی– ‘‘اقلیتی برادری کی خواتین میں قائدانہ صلاحیت کے فروغ کی اسکیم کا مقصد 6 اقلیتی برادری جن کے نام، مسلمان، عیسائی، سکھ، بدھسٹ، جین اور پارسی ہیں، سے تعلق رکھنے والی خواتین کو  سرکاری نظام، بینکوں اور تمام سطح کے دوسرے اداروں  کے ساتھ بات چیت کی تکنیک، معلومات، ٹولس مہیا کراکر انھیں بااختیار بنانا اور ان میں اعتماد پیدا کرنا ہے۔ اس پروگرام پر پورے ملک میں غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز)کے ذریعے عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ سال 2015-16 سے اس میں شفافیت کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے آن لائن درخواست مینجمنٹ سسٹم (او اے ایم ایس) پورٹل پر آن لائن تجاویز موصول ہو رہی ہیں۔ اسکیم کے تحت منتخب تنظیموں کے ذریعہ خواتین کو ایک سال کی مدت میں ہاتھوں ہاتھ غیر رہائشی ایک ہفتے کی ٹریننگ (رہائشی پانچ دن کی ٹریننگ) دی جاتی ہے۔ یہ ٹریننگ خواتین سے متعلق احاطہ کرنے والے مختلف تربیتی موڈولز میں دی جاتی ہے یعنی  فیصلہ سازی، خواتین کے لیے تعلیمی پروگرام، صحت اور صفائی ستھرائی، خواتین کے قانونی حقوق، مالی خواندگی، ڈیجیٹل خواندگی، سوچھ بھارت، زندگی بسر کرنے کا ہنر اور سماجی نیز طرز عمل  میں تبدیلی کی وکالت میں شراکت کے ذریعہ خواتین کی قائدانہ صلاحیت پیدا کرنا۔ اسکیم کی شروعات سے اب تک  پورے ملک کی 27 ریاستوں میں 65.58 کروڑ روپئے کی لاگت سے اسکیم کے تحت 2 لاکھ 97 ہزار خواتین نے تربیت حاصل کی ہے اور اس سے استفادہ حاصل کیا ہے۔ سال 2017-18 کے دوران  عمل درآمد کرنے والے ایجنسیوں کے طور پر تنظیموں کو پینل میں شامل کرنے کے لیے آن لائن تجاویز موصول کی گئی ہیں۔ اسکیم کی تفصیلات اقلیتی امور کی وزارت کی ویب سائٹ www.minorityaffairs.gov.in پر بھی دستیاب ہیں۔

خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے مقصد سے 2017-20 کی مدت کے لیے اسکیم کی نظر ثانی رہنما خطوط کے مطابق تنظیم کو ایسی خواتین کی شناخت کرنی ہوگی جو قلیل مدتی ہنرمندی سے متعلق ٹریننگ کے تحت مزید تربیت حاصل کرنے (تربیت مکمل کرنے کے بعد) کے خواہش مند ہیں اور تربیت حاصل کرسکتی ہیں تاکہ انھیں موزوں اجرتی روزگار یا اپنے روزگار / چھوٹی صنعتوں کے ذریعے پائیداری اقتصادی ذریعہ معاش حاصل کرسکیں۔پھر بھی تربیتی پروگرام  اس کے علاوہ یہ اسکیم تنظیموں کو جسمانی طور پر معذور اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والی خواتین کی شناخت کرنے اور انھیں اپنی آمدنی میں اضافے کے لیے روزگار اور ہنرمندی فراہم کرسکیں۔ سال 2017-18 کے بجٹی تخصیص 2016-17 کی طرح کی 15 کروڑ روپئے ہے۔

یہ اسکیم غیر اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی خواتین جن کی تعداد مجوزہ پروجیکٹ سے 25 فیصد سے زیادہ نہ ہو، انھیں بھی اجازت دیتی ہے۔ ایس سی / ایس ٹی / او بی سی برادریوں سے تعلق رکھنے والی معذور خواتین اور پروجیکٹ تجویز کی 25 فیصد کے اندر دوسری برادریوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بھی نمائندگی دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More