33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان ،اسٹارٹ اپ برادری کا عالمی مرکز ثابت ہوگا

Urdu News

نئی دہلی: کامرس وصنعت اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو نے کہا ہے کہ ہندوستان کی اسٹارٹ اپ کمپنیاں   ہندوستان کی نمو کی کہانی میں زبردست تبدیلیاں لانے کی اہلیت رکھتی ہیں ۔ جناب سریش پربھو نئی دلی میں  آئی این سی 42 کا تیار کردہ  جدید ترین  انڈین اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم  2018     پر ایک رپور ٹ کے اجرا کے موقع پرتقریر کررہے تھے ۔یاد رہے کہ  یہ انڈین اسٹارٹ اپ فضائی نظام  کے دائرہ کار کے لئے موسوم   انڈین انفارمیشن پلیٹ فارم ہے ۔

          جناب سریش پربھو نے اپنی تقریرمیں آگے کہا کہ کامرس وصنعت کی وزارت   ملک میں اسٹارٹ اپ کمپنیوں  کی نمو وترقی کے لئے  ایک بااختیار فضائی نظام کے فروغ  کے لئے متعدد اقدامات کررہی  ہے ۔اس کے لئے   روایتی صنعتوں  کے لئے استعمال  کئے جانے والی ضابطہ کاریوں کا جائزہ لیا جارہا ہے  اور انہیں یاتو خارج کیا جارہا ہے یا ان میں ترمیم کی جارہی ہے تاکہ ہندوستان میں اپنی جڑیں مضبوط کرنے کے لئے اسٹارٹ اپ اداروں کی نشوونما کا فضائی نظام فروغ  پاسکے ۔

          جناب سریش  پربھو  نے اس موقع پر اپنی تقریر میں بتایا کہ کامرس کی وزار ت کی جانب سے اگلے ماہ ہندوستان میں  سرمایہ کاروں کے ایک عالمی اجتماع  کا اہتمام کیا جائے گا۔اس سلسلے میں  بڑے سرمایہ کاروں کو  اس اجتماع  کی گول میز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے تاکہ ہندوستانی اسٹارٹ اپ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی جاسکے ۔

          جناب سریش پربربھو نے ’’ایز آف ڈوئنگ بزنس ‘‘  یعنی کاروبار کرنے کی آسانی کے میدان میں  ہندوستان کی حالیہ زبردست جست کا حوالہ دیتے ہوئے  کہا کہ  ہندوستان کو  دنیا کے 50  بڑے ملکوں کے گروپ میں شامل کرنے کے لئے تمام ممکنہ کوششیں کی جارہی ہیں۔

          وزیر کامرس موصوف نے اپنی تقریر کے آخر میں کہا کہ آج کی دنیا میں تبدیلی  نئے استقلال اور مستقل مزاجی کی شکل ہے  اور ہندوستانی نوجوانوں نے ان نئے نظریات کے ذریعہ مثبت تبدیلیاں  پیدا کرنے کی خاطر  مضبوط قوت ارادی برقرار رکھی ہے تاکہ نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی سطح پر مثبت تبدیلیاں لائی جاسکیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More