40 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پی ایم آر پی وائی کے تحت 3648 کروڑ روپے خرچ کئے گئے جس سے تقریباً 1.5 کروڑ کارکنوں کو فائدہ پہنچا :گنگوار

Urdu News

نئی دہلی،  محنت اور روزگار کے  مرکزی وزیر مملکت   (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار نے   نوئیڈامیں   وی وی گری   نیشنل   لیبر انسٹی ٹیوٹ میں بین الاقوامی محنت تنظیم ( آئی ایل او) کی ہندستان میں  صد سالہ     تقریبات کا افتتاح کیا۔

کام کے مستقبل کے بارے میں قومی ساجھے داروں کے صلاح مشورے میں جناب گنگوار نے   ملک میں  آئی ایل او  صد سالہ تقریبات کی شروعات کے موقع پر   ٹریڈ یونینوں  ، مالکان کی تنظیموں اور کارکنوں کے   نمائندوں کو مبارک باد دی۔  جناب  گنگوار نے کہا کہ  آئی ایل او  اقوام متحدہ تنظیم   (یو این او) کی ایک  بے مثال ایجنسی ہے  جو  نوعیت کے اعتبار سے تین جہتی ہے  اور حکومت اور مالکان اور ملازمین کے مابین   تال میل کے  اصول پر کام کرتی ہے۔  انہوں نے بتایا کہ آئی ایل او 1919 میں قائم کی گئی تھی    اور اس کے   بنیادی ممبر کی حیثیت سے  ہندستان نے ہمیشہ   تنظیم کے   ہر ایک شعبے میں  سرگرم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  ہندستان نے ایک صدی کے دوران   آئی ایل او کی   189 کنوینشنوں میں  سے  47 کنوینشنوں کی توثیق کی ہے   ۔ 8 کروڑ کنوینشنوں میں  سے ہم نے 6 اور 2  (سی 138 اور سی 182)  کنوینشنوں کی توثیق کی ہے جو    بچہ  مزدوری سے متعلق ہے، ان کی توثیق موجودہ حکومت نے کی ہے۔

جناب گنگوار نے مزید کہا کہ ہندستان کی حکومت کارکنوں کی فلاح و بہبود اور ان کے سماجی تحفظ کے لئے پورے خلوص سے کام کررہی ہے۔ پردھان منتری روزگار  پروتساہن یوجنا (پی ایم آر پی وائی)  سے تقریباً ایک کروڑ پچاس لاکھ ملازمین نے فائدہ اٹھایا ہے اور ہم اب تک   قریب قریب    3648 کروڑ روپے خرچ کرچکے ہیں۔   حالیہ عبوری بجٹ میں حکومت نے   غیر منظم  شعبے کے   کارکنوں کے لئے ایک  میگا پنشن اسکیم  شروع کرنے کاا علان کیا ہے۔ ان    غیر منظم  کارکنوں میں   رکشا چلانے والے   ، چھوٹے دکاندار  ، زرعی  اور دیہی مزدور شامل ہیں۔پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) اور پردھان منتری سرکشا یوجنا (پی ایم ایس بی وائی)  سے  جو کہ کارکنوں کے لئے مفت   اسکیمیں ہیں ،  تقریباً تین کروڑ غیر منظم سیکٹر کے  کارکنوں بے فیض حاصل کیا ہے۔   انہوں نے  نئی ٹکنالوجی ،  خود کاری   اور مصنوعی   ذہانت  کے موجودہ پس منظر میں ملازمتیں ختم ہونے کا خوف محسوس کیا جارہا ہے۔   کام کے مستقبل کے    عالمی مشن نے   ان تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا ہے اور مفید سفارشات پیش کی ہیں۔

کام کے مستقبل کی رپورٹ پر  تمام ساجھے داروں نے  خاص طور پر  ہمارے ملک کے   خصوصی تعلق سے  تبادلہ خیال کیا۔  ا ن ساجھے داروں میں   ٹریڈ یونینوں  کے نمائندے،  مالکان  کے نمائند ے اور  سرکاری نمائندے شامل تھے۔ وی وی گری    نیشنل لیبر انسٹی  ٹیوٹ کے   چار اشاعتوں کا  اس تقریب میں اجرا کیا گیا۔   پینل مباحثہ کی سربراہی     جنوب مشرقی ایشیا  اور ہندستان کے    دفترکے لے آئی ایل او  ،  ڈی ڈبلیو ٹی کی ڈائریکٹر محترمہ      ڈگمار والٹر  نے کی۔

محنت اور روزگار کی وزارت  کی ایڈیشنل سکریٹری  اور مالی مشیر  محترمہ   سبانی   سوائن  ، وزارت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ انورادھا پرساد  نے بھی   مباحثہ میں شرکت کی۔   کام کے مستقبل کے بارے میں    عالمی کمیشن کے ممبر   ڈاکٹر  اے دیدار سنگھ  نے   ایک  پرزینٹیشن پیش کیا    ۔ وی وی  جی  این ایل آئی   کے  ڈائریکٹر جنرل   ڈاکٹر ایچ  سرینواس نے  مہمانوں کا  خیر مقدم کیا   اور  مشاورت کرنے والوں کو تعارف پیش کیا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More