38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

’’پائیدار اور ماحول دوست صنعتی پیداوار‘‘ پر قومی کانفرنس

Urdu News

نئی دہلی، بھارت – جرمن ترقیاتی تعاون کے تحت ماحولیات ، جنگلات  اور آب وہوا میں تبدیلی کی وزارت  (ایم او ای ایف سی سی ) نے  نئی دہلی کے حیات ہوٹل میں ’’پائیدار اور ماحول  دوست صنعتی پیداوار‘‘ (ایس ای آئی پی)  پروجیکٹ پر  آج دوسری قومی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ یہ پروجیکٹ وزارت  اور  جرمنی کی ایک ترقیاتی ایجنسی  ڈوشے جیسل شیف فار انٹرنیشنیل زوسینربیٹ یا مختصر طور پر  جی آئی زیڈ کا ایک مشترکہ پروگرام ہے۔

 یہ پروجیکٹ دو ہفتوں میں مکمل ہوا ہے اور وزارت نے  یہ کانفرنس پروجیکٹ کے نتائج کے بارے میں معلومات  کو عام کرنے کامیاب ماڈلوں اور  تجربات  کو عام کرنے کے مقصد سے منعقد کی ہے تاکہ  ملک گیر پیمانے پر  ریاستی ایجنسیوں کے ساتھ  اسی قسم کے منصوبوں پر عمل در آمد کیا جاسکے۔ اس پروجیکٹ میں تین ریاستوں (دہلی ، اتراکھنڈ اور گجرات)  کے 5 صنعتی علاقوں میں  براہ راست کمپنیوں کے ساتھ  کام کیا گیا اور  انہیں ماحول دوست پیداوار  اور گندے پانی کے بندوبست  کے بارے میں مشورے دئے گئے۔

کانفرنس میں شریک ہونے والے 70 مندوبین میں  جموں وکشمیر ، تریپورہ ، جھارکھنڈ ، گوا ، گجرات  راجستھان وغیرہ  کے  18 ریاستی  آلودگی کنٹرول بورڈوں  اور 8 ریاستی صنعتی محکموں کے نمائندے شامل تھے۔

ایم او ای ایف سی سی  کے ایڈیشنل سکریٹری  اے کے جین نے  کانفرنس کا افتتاح کیا اور  اس بات پر زور دیا کہ  پروجیکٹ کے نتائج کو مزید  مشتہر کرنے کی خاطر  ایس ای آئی پی  کے اگلے مرحلے میں ریاستی بلدیاتی اداروں کی شمولیت سے مختلف مقامات پر علاقائی  ریپلی کیشن ورکشاپوں کا انعقاد کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرکاری نمائندوں کو  آج کی کانفرنس سے سبق لینا چاہئے اور  اپنے تجربات وزارت کے ساتھ  شیئر کرنا چاہئے۔ شرکت کرنے والوں میں ایم او ای ایف سی سی  کی جوائنٹ سکریٹری  منجو پانڈے ، ڈائریکٹر راکیش کمار ، جرمنی کے سفارت خانے کے  جناب وولف گینگ کوئسٹر، جی آئی زیڈ کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر جولی ریویری  ، ایس ای آئی پی  کے پروجیکٹ ڈائریکٹر  رگھو بابو اور سی پی سی بی کے  اے سدھاکر شامل ہیں۔

اس پروجیکٹ میں کچھ اہم اقدامات میں ، جن پر آج  تبادلہ خیال کیا  گیا، ان میں صنعتوں میں وسائل  کی ترسیل اور صاف پیداوار ، صنعتوں  اور صنعتی انجمنوں کے ذریعے رضاکارانہ کارروائی ، صلاحیت کا فروغ اور  صنعتی علاقوں کے لئے  پائیدار معیارات  وغیرہ شامل ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More