39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ووٹ ڈالے گئے ای وی ایم، اسٹرانگ رومز میں پوری طرح محفوظ ہیں

Urdu News

نئی دہلی: ووٹ ڈالے گئے ای وی  ایم کو اسٹرانگ رومز میں تبدیل کرنے کے مقصد سے ای وی ایم  کی مبینہ نقل وحمل  سے متعلق بعض  شکایتیں میڈیا میں بڑے پیمانےپر گشت کررہی ہیں۔ بھارت کا الیکشن کمیشن،  پر زور انداز میں اور واضح طور پر یہ وضاحت کرتا ہے کہ ایسی رپورٹیں اور الزامات پوری طرح غلط اور حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی تصاویر، پولنگ کے دوران استعمال کئے گئے کسی بھی ای وی ایم سے متعلق نہیں ہیں۔

پولنگ کا عمل مکمل  ہونے کے بعد ووٹ ڈالے گئے تمام ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی(وی وی پیٹ)،سخت حفاظتی انتظامات میں مجوزہ اسٹرانگ روم میں پہنچا دی گئی ہے۔یہ اسٹرانگ رومز کو امیدواروں اور الیکشن کمیشن کے مشاہدین کی موجودگی میں دوہرے تالے میں سیل کردئے گئے ہیں۔اسٹرانگ روم  میں ای وی ایم اور وی وی پیٹ رکھنے اور اسٹرانگ روم کی سیلنگ کے پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی گئی ہے۔ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے تک سی سی ٹی وی کے ذریعہ ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔سینٹرل مسلح پولیس فورسیس( سی اے پی ایف) کے ذریعہ ہر ایک اسٹرانگ روم کی  24 گھنٹے حفاظت کی جاتی ہے۔مزید برآں امیدوار اور ان کے نامزد ایجنٹ چوبیس گھنٹے اسٹرانگ روم کے قریب موجود رہتے ہیں۔

ووٹوں کی گنتی کے دن اسٹرانگ روم کو امیدواروں/ نامزد ایجنٹوں اور مشاہدین کی موجودگی میں کھولا جاتا ہے اور اس کی بھی ویڈیو گرافی ہوتی ہے۔ای وی ایم کی گنتی کا عمل شروع ہونے سے قبل کاؤنٹنگ ایجنٹوں کو ای وی ایم کے پتہ کےٹیگ، سیل ای وی ایم کا سیرئل نمبر دکھایا جاتا ہے تاکہ وہ پولنگ کے دوران استعمال میں لائی گئی اصل مشین کی  اصلیت اور اس کے حقیقی ہونے کے تعلق سے وہ مطمئن ہوسکیں۔

انتخابات کا اعلان ہونے کے بعد سے ہی  الیکشن  کمیشن نے اپنی منعقدہ 93 میٹنگوں میں متعدد مواقع پر تمام سیاسی پارٹیوں سےانتخابات سے متعلق انتظامات اور طریقہ کار کی وضاحت کی گئی ہے۔تمام چیف الیکٹورل آفیسروں( سی ای او) اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسروں کو بار بار یہ مشورہ دیاجاتا ہے کہ وہ امیدواروں کے سامنے ووٹوں کی گنتی کے انتظامات کی وضاحت کرتے رہیں۔

ایسی حالت میں کیا اس بات پر یہ یقین کیاجاسکتا ہے کہ مذکورہ بالا تفصیلی انتظامی طریقہ کار، سیکوریٹی فریم ورک اور طریقہ کار سے متعلق رہنما خطوط جو کمیشن کے ذریعہ وضع کئے گئے ہیں، مجوزہ اسٹرانگ روم ، جو چوبیس گھنٹے سی اے پی ایف کے علاوہ امیدواروں کی نگرانی میں رہتے ہیں وہاں ڈالے گئے ووٹ کے حامل ای وی ایم اور وی وی پیٹ میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ اور پھیر بدل ممکن ہے۔

سوشل میڈیا پر گشت کررہے الزامات کو ثابت کرنے والی ویڈیو کلپس،محض غیراستعمال شدہ ای وی ایم ، جو  ریزور میں ہے ان  کی نقل وحمل یا اسٹوریج سے متعلق ہیں۔ پھر بھی ریزور ای وی ایم کے رکھ رکھاؤ میں آنے والی کسی بھی  قسم کی کوتاہی کی پوری طرح جانچ کی جائے گی  اور اس کے لئے ذمہ دار آفیسروں کے خلاف  تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے تک ای وی ایم کی رکھ رکھاؤ سے متعلق کسی بھی قسم کی شکایت کی جانچ کے لئے  نرواچن سدن میں ایک ای وی ایم کنٹرول روم011-23052123 کام کرتا رہے گا۔ یہ کنٹرول روم 22مئی 2019 کو صبح 11:00  بجے سے کام کرنے لگے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More