31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارتی ریلوے اسٹیشن ترقیاتی کارپوریشن (آئی آر ایس ڈی سی) نے سورت ریلوے اسٹیشن کو کثیر ماڈل والے ٹرانسپورٹ مرکز کے طور پر ترقی دینے میں تیزی سے پیش رفت کی ہے

Urdu News

نئی دہلی، سورت ریلوے اسٹیشن پر ایک کثیر ماڈل والا حقیقی  ٹرانسپورٹ  مرکز  تیار کیا جارہا ہے جس میں ٹرانسپورٹ کے تمام ذرائع کو مربوط کیا جائے گا۔ اس میں حکومت کی تمام تینوں سطحوں ، یعنی  مرکزی حکومت  (ریلوے) ، ریاستی حکومت  (گجرات اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورت کارپوریشن)  اور  مقامی حکومت  (سورت میونسپل کارپوریشن)  نے اکٹھا  ہوکر اپنی زمین کو یکجا کیا ہے اور  ایک خصوصی مقصد کی کمپنی سٹکو (  ایس آئی ٹی سی او ) قائم کی ہے۔ اس منفرد پہل کی رہنمائی  بھارتی ریلوے اسٹیشن ترقیاتی کارپوریشن ( آئی آر ایس ڈی سی)  کررہی ہے، جسے ریلوے اسٹیشنوں کی ترقی  اور  تعمیر نو کے پروجیکٹوں کا کام پورا کرنے کے لئے ریلوے کی وزارت نے ذمہ داری سونپی ہے ۔ یہ پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد  سورت کی  تصویر بدل دے گا۔ ڈیولپر کی تقرری کے لئے  ، جس کا کام  کثیر ماڈل والے ٹرانسپورٹ  مرکز  کے ساتھ ساتھ  ڈی بی ایف  او ٹی کو  پی پی پی موڈ پر چلانے کے لئے  آر ایف کیو اور آر ایف پی  کی تجاویز  17 اپریل 2018 کو  مدعو کی گئی تھی تاکہ  پہلے سے  اہل ڈیولپرس کے علاوہ نئے ڈیولپرس بھی  اس میں شرکت کرسکیں۔ جی او جی سطح پر  امکانی بولی لگانے والوں کے ساتھ گفتگو کے بعد اس منفرد پروجیکٹ کو  زیادہ  پسندیدہ اور دیولپرس کے لئے خطرات سے پاک بنانے کی خاطر  بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں کئی اقدامات پہلے ہی کئے جاچکے ہیں اور انہیں بولی لگانے سے متعلق  دستاویز میں پہلے ہی شامل کیا جاچکا ہے، جو مندرہ ذیل ہیں۔

  1. پروجیکٹ کی نمو پذیرہ میں اضافہ:

(اے)        تعمیر شدہ رقبہ (بی یو اے) میں اضافہ – بی یو اے کو  5.07 لاکھ مربع میٹر  سے بڑھاکر 8.40 لاکھ مربع میٹر کرنے اور تجارتی طور پر فروغ دینے کی تجویز ہے۔

(بی)                  بی یو اے کی تشریح میں تجدید کی گئی ہے- جس میں تہ خانوں یا کسی اوپر کی منزل کو بی یو اے سے نکال دیا گیا ہےتاکہ پارکنگ ؍ آگ لگنے سے متعلق  ضوابط کو مقامی ضابطوں کے مطابق پورا کیا جاسکے۔

(سی)        لازمی لاگت میں کمی- پروجیکٹ کی لازمی تخمینہ لاگت کو 1008 کروڑ روپے سے کم کرکے 895 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔

(ڈی)        گراؤنڈ لیول پر  تجارتی خردہ رقبہ میں اضافہ –   سورت کی مقامی مانگ کو دیکھتے ہوئے گراؤنڈ لیول پر خردہ تجارتی رقبہ میں اضافہ کرکے اسے 354864 مربع میٹر سے بڑھا کر 784596 مربع میٹر کیا گیا ہے۔

(ای)         رنگ روڈ سے متصل مغربی سمت میں تجارتی فروغ میں اضافہ –  مجوزہ ریلوے کوارٹروں کو اُدھنا منتقل کرکے  مغرب کی سمت  تجارتی رقبہ میں اضافہ کیا گیا۔

(ایف)       منصوبہ بندی میں واضح لچک – ڈیولپر کو رقبے کی ضروریات میں کم وبیشی کئے  بغیر  اور  لازمیم پروجیکٹ کے متن میں چھیڑ چھاڑ کئے بغیر تجارتی  ترقیاتی منصوبے میں تجدید کرنے کی  اجازت دی گئی ہے۔ ماسٹر پلان پر نظر ثانی کی گئی ہے تاکہ  زیادہ سے زیادہ تجارتی رقبہ فراہم کیا جاسکے۔

(جی)        آئی آر ایس ڈی سی  کو مرکزی کابینہ نے  ریلوے اسٹیشنوں کی  ترقی  کے لئے  مجاز ایجنسی قرار دیا ہے اور  ریلوے کی اراضی پر  منصوبے کی منظوری کے لئے آئی آر ایس ڈی سی کو مکمل اختیار دیا گیا ہے ۔

(ایچ)        ریلوے  ، سورت میونسپل کارپوریشن  اور  گجرات سڑک ٹرانسپورٹ  کارپوریشن (جی ایس  آر ٹی سی )  کے درمیان مشترکہ ترقی کے لئے  ایک معاہدے پر  17 اگست 2016 کو دستخط کئے گئے۔

  1. ریگولیٹری معاملوں کا حل:

(اے)        خصوصی ترقیاتی کنٹرول ریگولیشن – حکومت گجرات نے   ایم ایم ٹی ایچ  ، سورت کو  ایک خصوصی پروجیکٹ  تصور کرتے ہوئے  جامع  عام ترقیاتی کنٹرول ریگولیشن (سی جی ڈی سی آر ) – 2017 میں نرمی کے لئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

(بی)                  4 کا ایف ایس  آئی  ٹی او زیڈ کے مطابق کسی  طرح کے چارجز کے بغیر دستیاب ہے۔

(سی)        فریقین کی طرف سے ماسٹر پلان کی منظوری  مکمل کی گئی ہے۔

  • ماسٹر پلان پر ڈی آر ایم کے دفتر نے 12 ستمبر 2018 کو  ڈبلیو آر پر  دستخط کئے ہیں۔
  • ماسٹر پلان پر جی ایس آر ٹی سی نے  20 ستمبر 2018 کو دستخط کئے۔
  • ماسٹر پلان پر  ایس ایم سی  نے 26 ستمبر 2018 کو  دستخط کئے۔
  • یہی منصوبہ تصحیح نامہ – 7 کے ذریعے  آر ایف کیو اور آر ایف پی  کو جاری کیا گیا۔

(ڈی)        فریقین کی طرف سے زمین کی ذمہ داری سونپی گئی۔

  • ریلوے کی اراضی  کی ذمہ داری کی تصدیق ڈی آر ایم  آفس کے ذریعے کی گئی  امید ہے کہ جلد ہی مغربی ریلوے کے صدر دفتر سے  منظوری  مل جائے گی۔
  • زمین کی ذمہ داری  کے لئے  اصولی طور پر  ایس ایم سی  اور جی ایس آر ٹی سی  نے  اپنی اپنی زمینوں کی  منظوری دے دی ہے۔

(ای)         ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کی منظوری  حاصل کرلی گئی ہے-  زیادہ سے زیادہ  اونچائی  کو  121 میٹر تک منظوری دے دی گئی ہے۔ این او سی کے مطابق اے ایم ایس ایل ۔

(ایف)       ماحولیاتی منظوری  زیر غور ہے –  اس کے لئے درخواست 7 ستمبر 2018 کو داخل کی گئی اور  ٹی او آر  کے لئے  ای آئی اے  کی پہلی میٹنگ ریاستی ، ماحولیاتی  اپریزل کمیٹی  (ایس ای اے سی)  کے ساتھ  14 نومبر 2018 کو منعقد ہوئی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More