24 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

انسانی سرمایہ کی صورتحال کی پیمائش کے لیے انسانی سرمایہ انڈیکس (ایچ سی آئی) کے لیےبہتر پیمائش کی ضرورت: محکمۂ اقتصادی امور کے سکریٹری جناب سبھاش چندر گرگ

Urdu News

نئی دہلی۔ وزارت خزانہ کے محکمہ ٔاقتصادی امور (ڈی ای اے) میں سکریٹری جناب سبھاش چندر گرگ  نے ڈیجیٹل ٹکنالوجی میں ہورہی تبدیلی کو ازسر نو منظم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھانپ سے چلنے والے انجن کی ایجاد سے زیادہ بنیادی ہے جس نے صنعتی انقلاب کی بنیاد رکھی ہے۔ ایک ڈیجیٹل انقلاب آیا ہے جو دنیا کی یکسر تبدیلی کا باعث بن رہا ہے ۔ جناب سبھاش گرگ گذشتہ روز بالی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کی ڈیولپمنٹ کمیٹی لانچ سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔یہ اجلاس کاموں میں ہورہی تبدیلی سے متعلق عالمی ترقیاتی رپورٹ پر مرکوز تھا۔ انسانی سرمایہ  انڈیکس (ایچ سی آئی) ، جسے حال ہی میں عالمی بینک کے انسانی سرمایہ پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر جاری کیا  ہے ، کے بارے میں  بولتے ہوئے  جناب گرگ نے کہا کہ انسانی سرمایہ کے مسلسل نشو ونما اور فروغ  کی ضرورت ہے۔ایچ سی آئی  ڈیجیٹل دور  اور اس کی پیداواری نظام میں انسانی سرمایہ کی صورتحال  کی پیمائش کے لیے صنعتی عہد کی پیمائش کا استعمال کرتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ اس بہترین میٹرک کی ضرورت ہے ۔

اس سے قبل،  محکمۂ اقتصادی امور کے سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے انڈونیشیا کے بالی میں  گذشتہ روز منعقد ہوئے  بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاس کے اختتامی سیشن میں ہندوستانی  وفد کی قیادت کی۔

آئی ایم ایف سی کے افتتاحی اجلاس میں جناب گرگ نے ان اہم عوامل کا خاکہ پیش کیا جو ٹیکس کاری اور دیوالیہ پن جیسے شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات  عالمی کساد بازاری کے تئیں اپنی رفتار قائم رکھنے  اور چیلنجوں کے باوجود ایک مستحکم ترقی کی شرح برقرار رکھنے  میں  ہندوستانی معیشت کی مدد  کر رہے ہیں ۔ جناب گرگ  نے زور دے کر کہا کہ محتاط پالیسی اقدامات معاون ثابت ہوئی  ہے اورجو اقدامات  اب اٹھائے جا رہے ہیں ، وہ بھی  مالی صورتحال  اور تیل کی قیمتوں میں فی الحال آ رہی سختی کے دباؤ کو قابو میں کرنے میں معاون ہوں گے۔

محکمہ اقتصادی امور (DEA) کے سیکرٹری جناب  سبھاش چندر گرگ  ان دنوں  آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں اور دیگر متعلقہ اجلاسوں میں حصہ لینے کے لئے انڈونیشیا کے بالی کی سرکاری دورے  پر ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More